زندگی میں کچھ مواقع ایسے آتے ہیں جو ہمارے مستقبل کی بنیاد رکھتے ہیں۔ دسویں اور بارہویں کے امتحانات بھی انہی میں شامل ہیں۔ یہ محض امتحانات نہیں بلکہ خوابوں کی تعبیر، محنت کا امتحان، اور ایک روشن کل کی طرف بڑھنے کا زینہ ہیں۔کل سے بارہویں کے امتحانات شروع ہو رہے ہیں، جبکہ دسویں کے امتحانات میں بھی چند ہی دن باقی ہیں۔ یہ وقت بہت قیمتی ہے، کیونکہ سال بھر کی محنت اب نتیجہ دینے والی ہے۔ ایسے میں خود پر بھروسا رکھنا، گھبراہٹ سے بچنا اور صحیح حکمتِ عملی اپنانا نہایت ضروری ہے۔ یہ امتحانات صرف نمبروں تک محدود نہیں، بلکہ یہ ایک ایسی کامیابی ہیں جو والدین کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو لاتی ہے، اساتذہ کے چہروں پر فخر جگاتی ہے، اور سب سے بڑھ کر خود ہمارے دل میں اطمینان و اعتماد پیدا کرتی ہے۔ یہی وہ مقام ہوتا ہے جہاں ہمارے خواب حقیقت کا روپ دھارتے ہیں۔ اس لیے ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھائیں اور خود کو کامیابی کی طرف لے جائیں۔
امتحان میں بہترین کارکردگی کے لیے 12 سنہری اصول
۱) اپنی صحت کا خیال رکھیں- متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک کھائیں تاکہ جسم اور دماغ دونوں توانا رہیں۔ صحت مند ذہن ہی اچھے فیصلے کر سکتا ہے۔
۲) امتحانی مرکز پر وقت سے پہلے پہنچیں – وقت کی پابندی ہی کامیابی کی پہلی سیڑھی ہے۔ جلدی پہنچنے سے گھبراہٹ نہیں ہوگی اور ذہن یکسو رہے گا۔
۳) خوف اور دباؤ کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں – امتحان زندگی کا اختتام نہیں، بلکہ ایک نیا آغاز ہے۔ اس کا سامنا ہمت اور اعتماد کے ساتھ کریں۔
۴) درسی کتابوں کے بجائے اپنی تیار کردہ نوٹس کا مطالعہ کریں – آخری وقت میں خلاصہ پڑھنا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔
۵) مثبت سوچ اپنائیں– خود سے کہیں کہ “مجھے کامیاب ہونا ہے، اور میں ضرور کامیاب ہوں گا۔” جو اپنے دل و دماغ میں یقین پیدا کرتا ہے، کامیابی اُسی کا مقدر بنتی ہے۔
۶) اپنی محنت پر بھروسا رکھیں – جتنا پڑھا ہے، وہ آپ کے لیے کافی ہے۔ خود پر یقین رکھیں اور پچھلی غلطیوں کو یاد کر کے خود کو نہ الجھائیں۔
۷) داخلہ پرچی (ایڈمٹ کارڈ) لازمی ساتھ رکھیں – امتحان گاہ میں کسی پریشانی سے بچنے کے لیے ضروری ہے۔
۸) گھڑی اپنے ساتھ رکھیں اور وقت کا صحیح استعمال کریں – ہر سوال کے لیے مناسب وقت مقرر کریں اور ترتیب سے حل کریں۔ وقت کا صحیح استعمال کامیابی کی کنجی ہے۔
۹) سوالیہ پرچے کو غور سے پڑھیں – جلد بازی نہ کریں، پہلے تمام ہدایات کو سمجھیں، پھر جوابات لکھیں۔ بعض اوقات سوال کو مکمل سمجھنا ہی آدھا جواب ہوتا ہے۔
۱۰) پہلے آسان سوالات حل کریں – اس سے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور وقت کی بھی بچت ہوگی۔ مشکل سوالات کے لیے وقت رکھیں، مگر ان پر زیادہ وقت ضائع نہ کریں۔
۱۱) لکھائی صاف اور ترتیب وار رکھیں – خوشخط اور واضح جوابات ہمیشہ ممتحن کو متاثر کرتے ہیں۔ جوابات ترتیب وار اور وضاحت کے ساتھ لکھیں۔
۱۲) اللہ پر بھروسا رکھیں اور دعا کریں– محنت کے ساتھ دعا کو کبھی نہ بھولیں، کیونکہ جب انسان کی کوشش اور اللہ کی مدد ملتی ہے تو کامیابی یقینی ہو جاتی ہے۔
یاد رکھیں! کامیابی اُنہی کے قدم چومتی ہے جو خود پر بھروسا رکھتے ہیں، دل و جان سے محنت کرتے ہیں، اور امتحان کا سامنا ہمت، صبر اور مثبت سوچ کے ساتھ کرتے ہیں۔ آپ کی محنت اور لگن ہی آپ کا مستقبل روشن بنائے گی۔
آپ سب کے لیے نیک تمنائیں! اللہ آپ کو بہترین کامیابی عطا فرمائے۔ آمین!

بانی صدر: ہپپی ٹو ہیلپ فاؤنڈیشن
مددگار معلم: چودھری شیخ منّا بی اردو پرائمری اسکول, اورنگ آباد