उर्दू

“نشہ سے پاک سماج، ہمارا عزم”۔ جماعت اسلامی ہند

نشہ مکتی ابھیان 14 فروری سے 23 فروری تک

آگرہ: معاشرتی زوال اور انحطاط میں نشہ ایک سنگین عنصر کے طور پر سامنے آیا ہے، جو نہ صرف افراد بلکہ پورے سماج کے لیے ایک مہلک آفت بن چکا ہے۔ جدید دور میں نشے کی مختلف اقسام، جیسے شراب، چرس، گانجا، اور دیگر مضر اشیاء کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے، جس کے سب سے زیادہ متاثرہ افراد نوجوان نسل کے افراد ہیں۔ اگر اس مسئلے پر فوری توجہ نہ دی گئی، تو اس کے تباہ کن اثرات ناگزیر ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ہند، اتر پردیش مغرب کے کنوینر جناب رفیق الزماں خان اور میڈیا سیکریٹری ڈاکٹر واثق حسین نے یوث ہاسٹل، سنجے پلیس، آگرہ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں پیش کیے۔
پریس کانفرنس کے دوران، مقررین نے نشہ کو ایک سنگین سماجی برائی قرار دیا جو نہ صرف فرد کی زندگی تباہ کرتی ہے بلکہ خاندانی اور سماجی ڈھانچے کو بھی کمزور کر دیتی ہے۔ نوجوانوں میں نشے کی بڑھتی ہوئی لت کے سبب جرائم، صحت کے مسائل اور معاشی بحران جیسے چیلنجز شدت اختیار کر رہے ہیں، جو مجموعی طور پر سماج کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔
اسی تناظر میں جماعت اسلامی ہند، اتر پردیش مغرب نے “نشہ سے پاک سماج – ہمارا عزم” کے عنوان سے 14 فروری 2025 سے 23 فروری 2025 تک نشہ مکتی ابھیان کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔
مقررین نے کہا کہ نشے میں مبتلا شخص اخلاقی، روحانی، جسمانی اور ذہنی طور پر تباہ ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں معاشی اور سماجی مسائل کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ جنم لیتا ہے۔ گھریلو تشدد اور دیگر سنگین جرائم کی ایک بڑی وجہ نشے کا بڑھتا ہوا رجحان ہے، جس کے سدباب کے لیے مؤثر آگاہی مہم اور اخلاقی و دینی تعلیم کی ترویج ناگزیر ہے۔
یہ بھی کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے نشہ بندی کے لیے سنجیدہ اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ نشہ مکتی مراکز اور دیگر حکومتی اسکیموں کی موجودگی کے باوجود، نشہ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے حالات میں دانشوروں اور مذہبی رہنماؤں پر لازم آتا ہے کہ وہ عوام کو نشے کے نقصانات سے آگاہ کریں اور ایک صحت مند معاشرے کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔
اسلام کا موقف اس حوالے سے انتہائی واضح ہے۔ اسلام کسی بھی حالت میں نشہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا اور دینی تعلیمات کے مطابق، ہر شخص کو اپنے اعمال کا محاسبہ کرنا ہوگا۔ اس بنیاد پر، ایک منظم و پُرامن معاشرے کی تشکیل ممکن ہو سکتی ہے۔
جماعت اسلامی ہند ایک قومی سطح کا سماجی و مذہبی تنظیم ہے، جو ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے جہاں انصاف، امن اور فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس مہم کے تحت، مغربی اتر پردیش کے مختلف مقامات پر آگاہی سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی، جن میں:
فکری نشستیں اور عوامی اجلاس
جمعہ کے خطبات اور نکڑ سبھائیں
اسکول و کالجز میں لیکچرز
میڈیا و سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیری مہم
طلبہ، خواتین اور نوجوانوں کے لیے خصوصی پروگرام
حکومتی و سماجی شخصیات سے ملاقاتیں
نشہ مکتی مراکز کے دورے اور متاثرین سے گفتگو میں عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور ایک صحت مند و نشہ سے پاک معاشرے کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔
اس موقع پر جناب زین العابدین، جناب عثمان، اور محمد ریاض الدین بھی موجود تھے۔