آگرہ۔دعوتِ اسلامی انڈیا کا عظیم الشان تقسیمِ اسناد یعنی دستار بندی کا اجتماع ہوا، جس میں مدرستہ المدینہ تاج العلوم کے طلبہ نے تلاوتِ قرآن اور نعت پڑھی، انگلش میں تقریر کی، اور انگلش میں نعت بھی پیش کی۔
تاج العلوم مدرسے میں اس سال 4 حفاظِ کرام بنے اور 17 طلبہ نے ناظرہ قرآن مکمل کیا۔ آگرہ ڈویژن کے نگران رضا صاحب نے بتایا کہ آگرہ میں دعوتِ اسلامی انڈیا کے 30 سے زیادہ مدارس چل رہے ہیں، جن میں عالم کورس اور حفاظ تیار کرنے والے مدارس شامل ہیں۔ طلبہ کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ انگلش، ہندی، سائنس، کمپیوٹر اور دنیاوی تعلیم سے بھی آراستہ کیا جا رہا ہے۔ اس سال آگرہ میں دعوتِ اسلامی انڈیا کے مدارس میں 25 سے زیادہ حفاظ بنے اور 150 سے زیادہ طلبہ نے ناظرہ قرآن مکمل کیا۔ اب تک دعوتِ اسلامی نے آگرہ میں سیکڑوں حفاظ تیار کیے اور ہزاروں طلبہ کو ناظرہ قرآن مکمل کرایا ہے، اور یہ تمام تعلیم مفت دی جاتی ہے۔
اس موقع پر بڑی مسجد کے خطیب و امام مفتی معین الدین صاحب نے بیان کیا اور دعوتِ اسلامی انڈیا کی خدمات کو سراہا۔
خصوصی مہمان مولانا عبد الوارث مصباحی صاحب (سنبھل) نے بیان فرمایا اور طلبہ کے سروں پر دستار سجائی، نیز مدرسے کی طرف سے طلبہ کو تحائف بھی دیے گئے۔
آگرہ ڈویژن کے نگران رضا عطاری صاحب نے بھی بیان فرمایا۔
اس موقع پر آگرہ شہر کے علمائے کرام، ائمہ حضرات نے بھی شرکت کی، طلبہ کو اپنی دعاؤں سے نوازا، اور دعوتِ اسلامی کے تمام ذمہ داران موجود رہے، جیسے کہ رضا عطاری، اقبال عطاری، عقیل عطاری، شریک عطاری، نعیم عطاری، برہان عطاری، کامل عطاری۔
مدرسے کے تمام اسٹاف بھی اس بابرکت محفل میں شامل رہے، جیسے کہ قاری سیرج، قاری غلفراز، قاری ثقلین، جاوید سر، ذاکر عطاری اور آگرہ شہر کے تمام مبلغین و محبین بھی اس موقع پر موجود رہے۔
آخر میں ملک ہندوستان کی ترقی اور سلامتی کی دعا کی گئی۔