فیروز آباد. ہولی کے موقع پر جمعہ کے روز شہر میں نکالے گئے شری کرشن بلداؤ جی کے قدیم ڈولا (جھانکی) کا محلہ امام باڑہ واقع شاہی بڑا امام باڑہ پر شہر قاضی سید شاہ نیاز علی کے ساتھ تمام روزہ داروں نے شاندار استقبال کیا۔ اس دوران ہندو مسلم اتحاد کا ایک منفرد منظر اس وقت دیکھنے کو ملا جب شری کرشن بلداؤ جی کا قدیم ڈولا (جھانکی) محلہ امام باڑہ کے قدیم شاہی بڑا امام باڑہ پر پہنچا، تو شہر قاضی دفتر کے باہر محلہ کے رہائشیوں کے ساتھ استقبال کے لیے کھڑے ہوئے شہر قاضی نے فانی بدایونی کا شعر پڑھا:

“عجب آئی بہارِ رنگِ سماں آج ہولی میں،
گلے ملتے ہیں سب ہندو مسلمان آج ہولی میں…”

جس کے بعد شہر قاضی نے سب کو گلے لگا کر ہولی کی مبارکباد دی۔ شہر قاضی نے بتایا کہ شری کرشن بلداؤ جی کا قدیم ڈولا (جھانکی) کئی سالوں سے روایتی طور پر نکالا جاتا رہا ہے، جو مسلم علاقوں سے ہوتا ہوا میونسپل کارپوریشن واٹر باکس پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ محلہ امام باڑہ پر پہنچنے پر قدیم زمانے سے شہر قاضی خاندان کی طرف سے اس ڈولا کا شاندار استقبال کیا جاتا رہا ہے، جو 1885 میں اس وقت کے شہر قاضی، حکیم حاجی قاضی سید امجد علی وارثی کے زمانے سے آج تک جاری ہے۔ اس کا مقصد باہمی بھائی چارہ، ہم آہنگی اور امن و امان کو برقرار رکھنا ہے۔
شری کرشن بلداؤ جی کا قدیم ڈولا (جھانکی) جب محلہ امام باڑہ پر پہنچا تو شہر قاضی سید شاہ نیاز علی کے ساتھ ہی تمام روزہ داروں نے جھانکی کے عہدیداروں اور انتظامی افسران کا استقبال کیا، جن میں پولیس سپرنٹنڈنٹ شہری روی شنکر پرساد، سی او سٹی ارون کمار چورسیا، تھانہ صدر جنوبی یوگندر پال سنگھ، تھانہ صدر رسول پور اجے رانا، میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر شیام سنگھ یادو، بی جے پی کے سینئر رہنما اور لوک سبھا انچارج ڈاکٹر امیت گپتا، پنڈت منّا لال شاستری نمایاں تھے۔

قدیم ڈولا (جھانکی) کے ساتھ چلنے والے تمام افراد کو محرم انتظامیہ کمیٹی کے عہدیداران پانی کی بوتلیں تقسیم کر رہے تھے۔ اس موقع پر شہر قاضی کے ساتھ محرم انتظامیہ کمیٹی کے صدر محمد عمر فاروق، اتر پردیش ایکتا امن کمیٹی کے صدر دلشاد علی راجو، امام باڑہ مسجد کمیٹی کے مہروز اختر، بڑا امام باڑہ کمیٹی کے صدر مسرت علی، جاوید علی، ساجد جعفر، اسد علی وارثی، محرم انتظامیہ کمیٹی کے صدر محمد عمر فاروق، عمران مصطفیٰ، شاہ فراز علی، احمد علی وغیرہ موجود تھے۔