آگرہ، حاجی حافظ مفیض الدین نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد سے اب تک روزہ داراللہ کے فضل و کرم سے مالا مال ہو رہے ہیں۔ رحمتوں اور برکتوں کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔ مساجد اور گھروں میں نماز ادا کی جا رہی ہے۔ تلاوت قرآن پاک کا سلسلہ جاری ہے۔ 21 مارچ بروز جمعہ شام کو توبہ کےعشرہ ختم ہوا۔ اس کے بعد جہنم سے آزادی کے عشرہ کاآغاز ہوا۔ دس دن تک کا اعتکاف آخری عشرہ میں کیا جائے گا۔ جس کا آغاز جمعہ کی شام سے ہوا۔ اس کے ساتھ ساتھ شب قدر کی راتوں میں بھی نمازی جاگتے رہیں گے۔
حاجی حافظ مفیض الدین نے بتایا کہ شب قدرکی پہلی شب 21 مارچ بروز جمعہ21ویں شب، 23 مارچ بروز اتوارکو 23 ویں شب، 25 مارچ منگل کو25ویں شب، 27مارچ بروز جمعرات27 ویں شب، 29 مارچ بروز ہفتہ کو 29ویں شب بروز ہفتہ کو ہوگی۔ ہمیں ان راتوں کا احترام کرتے ہوئے دعا کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شب قدر کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ بلاشبہ ہم نے قرآن کو شب قدر میں نازل کیا۔ شب قدر ہزار مہینوں سے افضل ہے، یعنی شب قدر میں عبادت کا ثواب ہزار مہینوں کی عبادت کرنے کے ثواب سے زیادہ ہے۔
حافظ مفیض الدین نے کہا کہ شہر کی تمام مساجد میں 21 مارچ بروز جمعہ کی شام سے اعتکاف کا آغاز ہوگیا۔ رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرنا سنت مؤکدہ الکفایہ ہے۔ یعنی محلے کی مسجد میں ایک شخص کرے تو سب کی طرف سے ہے اور اگر ایک آدمی بھی نہ کرے تو سب مجرم ہوں گے۔ خواتین گھر میں اعتکاف کر سکتی ہیں۔ گھر کا ایک حصہ منتخب کریں اور وہاں اعتکاف کریں۔ حدیث میں ہے کہ اعتکاف کرنے والے کو حج اور عمرہ کا ثواب ملتا ہے۔