آگرہ، آستانہ عالیہ قادریہ میوہ کٹرہ اندرون کے سجادہ نشین ومتولی سید سنوان احمد شاہ قادری کی سرپرستی میں روزہ افطار کا اہتمام کیا گیا، جس میں تمام مزہب و ملت کے لوگوں نے شرکت کی۔سلهكل کی ایک مثال، تاجنگري اتحاد اور محبت کا پیغام دیتا ہے۔ آستانہ عالیہ قادریہ میں فرقہ، مذہب اور پنت کے عقيدتمند لوگوں نے روزہ افطار میں شرکت کر مثال قائم کی۔

اس مبارک موقع پرسید سنوان احمد شاہ قادری نے کہا کہ روزہ رکھنے سے دل میں نور پیدا ہوتا ہے اور صبر کرنے کا مادہ آتا ہے۔ روزہ کا مطلب کسی چیز کو روکنے اور اپنے آپ کو برائی اور خراب چیزوں سے روکنے کے لئے ہے۔ روزہ آنکھیں، کانوں، ہاتھوں اور پاؤں روزا ہیں۔ مثلا آنکھ کے روزے سے مراد برا نہ دیکھنا، کان کے روزے سے مطلب کوئی برائی نہ سننا، ہاتھ کے روزے سے مطلب ہاتھ سے برا کام نہ کرنا بلکہ اس ہاتھ سے زکوة دینا اور دوسرے کے دکھ کو سمجھ کر اس کی مدد کرنے سے روزے کا صواب دو گنا بڑھ جاتا ہے۔
اس موقع پرسید شمیم شاہ، سید میعراج الدین، سید عرفان سلیم، سمیع آغائی وغیرہ کثیر تعداد میں تمام مزہب و ملت کے لوگ موجود رہے