उर्दू

اردو ڈائریکٹوریٹ، کے تحت اردو زبان سیل لکھی سرائے کے زیر اہتمام سیمینار،مشاعرہ اور عمل گاہ انعقاد

بھاگلپور : اردو ڈائریکٹوریٹ، پٹنہ کے تحت اردو زبان سیل لکھی سرائے کے زیر اہتمام سیمینار،مشاعرہ اور عمل گاہ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ضلع اور ریاست کے نامور ادیبوں اور شاعروں نے شرکت کی اور اپنی تخلیقات پیش کیں۔اس تقریب کا افتتاح ڈی ایم لکھی سرائے جناب متھلیش مشرا نے کیا جبکہ ڈاکٹر شاہد رضا جمال نے بطور خصوصی مقرر کلیدی خطبہ پیش کیا۔ اس تقریب میں جناب سدھانشو شیکھر، اے ڈی ایم، جناب سمیت کمار ڈی ڈی سی سمیت ضلع انتظامیہ کے اعلیٰ افسران، بلاک سطح کے افسران، اساتذہ، طلباء اور معزز شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس کامیاب تقریب میں نہ صرف بہار کے بھرپور ثقافتی، تعلیمی اور سماجی ورثے کو اجاگر کیا بلکہ نوجوانوں کو بھی متاثر کیا۔ ڈی ایم جناب متھلیش مشرا کی اردو نوازی اور مخلصانہ رویے کی تمام شرکاء نے بھرپور پذیرائی کی۔


بعد ازاں، مختلف اسکولوں کے طلباء کے درمیان مضمون نویسی مقابلے منعقد کیے گئے، جہاں طلباء نے اپنی تخلیقی اور تحریری صلاحیتوں کا بہترین مظاہرہ کیا۔
ڈاکٹر جمال نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو میں خود ساختہ لسانی اور تہذیبی صلاحیت موجود ہے کہ وہ اپنا لوہا خود منوا لیتی ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم جڑوں کی آبیاری کے بجائے شاخوں پر آبپاشی کرنا ترک کر دیں ۔ دوسرے لفظوں میں یوں کہیں کہ ہم نے ابتدائی اور ثانوی درجات سے اردو کے تئیں غفلت کا شعار روا رکھا ہے۔ جس کے نتیجے میں سکنڈری اور اعلی درجات میں اردو کے طلبہ و طالبات کی تعداد میں کمی واقع ہوتی جا رہی ہے۔ اگر کہیں تعداد اطمینان بخش بھی ہے تو وہاں اردو کی نفاست اور نزاکت اور امتیازی خصائص سے طالب علموں کی مخرج کیا ہے۔ ان کا شین قاف درست نہیں ۔ بغور دیکھا جائے تو یہ ان کی غلطی قطعی نہیں ہے بلکہ والدین ، اسا تذہ اور اہل علم کی لا پرواہی کی بنا پر ہے۔


حتی کہ صرف بولتے اور پڑھتے ہی نہیں بلکہ بعض دفعہ لکھتے بھی وہی ہیں جو بولتے اور پڑھتے ہیں۔
لہذا ان خامیوں کے تدارک کے لئے نہایت ضروری ہے کہ ابتدائی اور ثانوی درجات سے اردو کی ابتداء کی جائے اور اردو کا چلن گھروں سے عام کیا جائے ۔ سخاوت کی شروعات گھر سے ہوتی ہے۔ المختصر یہ کہ اردو کی بسم اللہ خوانی ماں کی گود سے ہو اس کے لئے یہ نہایت ضروری ہے کہ ابتداء سے ہی اردو د یکھئے ، اردو سنئے ، اردو بولئے ,اردو پڑھئے اور اردو لکھئے۔ تبھی اردو اپنے وقار کو محفوظ رکھنے میں کامیاب ہوگی۔اس تقریب کی صدارت پروفیسر صلاح الدین صاحب نے کی اور اہم شرکاء میں شنکر کیموری، معین گریڈھوی، محمد اشرف ،حسنین فاروقی،افشاں جبیں اور گیا و پٹنہ کے اہم شعراء حضرات شامل تھے جبکہ اظہار تشکر ڈی ایم ڈبلیو خلافت انصاری نے کیا۔