آگرہ۔ راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ رام جی لال سمن پر حملے کے بعد سیاست میں گرمی آگئی ہے۔ رانا سانگا پر دیے گئے بیان کے بعد شروع ہونے والے اس تنازع میں حملے کے تعلق سے سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر حملہ آوروں اور حکومت و انتظامیہ کے درمیان ملی بھگت کا الزام عائد کیا ہے۔ ادھر، آگرہ میں رکن پارلیمنٹ کے گھر پہنچے سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سیکرٹری اور رکن پارلیمنٹ نے عید کے بعد احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔
رانا سانگا پر بیان دینے والے رکن پارلیمنٹ رام جیلال سمن کے گھر پر کرنی سینا کا ہنگامہ
آگرہ کے رہائشی راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ رام جیلال سمن نے رانا سانگا کے بارے میں ایک بیان دیا، جس کے بعد ہندووادی تنظیموں نے ان کا پتلا نذرِ آتش کرکے احتجاج کیا تھا۔ اس کے بعد بدھ کے روز کرنی سینا کے کارکنوں نے ان کی رہائش گاہ پر حملہ کردیا۔ رکن پارلیمنٹ کے گھر میں زبردست توڑ پھوڑ کی گئی اور باہر کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ اس وقت رام جیلال سمن دہلی میں تھے اور ان کے اہلِ خانہ خوف و دہشت میں مبتلا تھے۔
اس دوران سماج وادی پارٹی کے کارکنان بھی کرنی سینا کے لوگوں سے الجھ پڑے، جس کے بعد پولیس نے لاٹھیاں اٹھانی پڑیں۔ اتفاق سے جب یہ واقعہ پیش آیا، اسی وقت آگرہ میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ایک سرکاری پروگرام میں موجود تھے۔
سماج وادی پارٹی کے سینیئر لیڈران سرگرم، اکھیلش یادو بولے… لگتا ہے حکومت کوئی اور چلا رہا ہے
یہ حملہ اب بڑا سیاسی مسئلہ بن چکا ہے۔ اس زبردست ہنگامے، توڑ پھوڑ اور کرنی سینا کی جرات پر سماج وادی پارٹی کے اعلیٰ لیڈران متحد ہوگئے ہیں اور اتر پردیش کی بی جے پی حکومت پر سوالات کھڑے کیے ہیں۔
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلش یادو نے ایکس (Twitter) پر لکھا:
“آگرہ میں توڑ پھوڑ کے واقعے میں حکومت اور انتظامیہ کی ملی بھگت خود ہی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ وزیر اعلیٰ جی، اور کیا ثبوت چاہیے آپ کو؟ اب کیا یہ رپورٹ بھی بدلوائیں گے؟ لگتا ہے کہ اتر پردیش کی حکومت کوئی اور چلا رہا ہے!”
رام گوپال یادو سمن کے گھر پہنچے، کہا… اگر رام جیلال سمن دلت نہ ہوتے تو حملہ نہ ہوتا، عید کے بعد تحریک چلے گی
سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سیکرٹری اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو جمعرات کو آگرہ میں رام جیلال سمن کے گھر پہنچے، جہاں انہوں نے ان کے اور ان کے اہل خانہ کی خیریت دریافت کی۔ بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے سخت ناراضگی ظاہر کی اور حکومت پر سنگین الزامات لگائے۔
رام گوپال یادو نے کہا:
“یہ حملہ منصوبہ بند تھا، اور یہ اس وقت ہوا جب شہر میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ موجود تھے۔ حملہ آور لاٹھیاں، ڈنڈے اور تلواریں لے کر آئے تھے، لیکن انہیں روکا نہیں گیا۔ حکومت نے حملہ آوروں کو مکمل تعاون دیا۔ اگر یہ معاملہ صرف پارلیمنٹ میں اٹھا ہوتا تو وہیں حل ہوجاتا، لیکن اب ہم سامنتی طاقتوں کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے۔”
انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا:
“ایک منتخب رکن پارلیمنٹ کے گھر پر حملہ ہوا، گرفتاریاں بھی ہوئیں، لیکن اگر رام جیلال سمن دلت نہ ہوتے تو کیا ان پر یہ حملہ ہوتا؟”
رام گوپال یادو نے اعلان کیا کہ سماج وادی پارٹی عید کے بعد پورے اتر پردیش میں احتجاج کرے گی اور حکومت کو سخت کارروائی کرنے پر مجبور کر دے گی۔