उर्दू

دلت رکنِ پارلیمان کی حمایت میں اکھلیش یادو: کہا – مجھے بھی پھولن دیوی جیسی قتل کی دھمکی ملی ہے

آگرہ – رانا سانگا تنازع پر پیدا ہونے والی سیاسی گرما گرمی کے درمیان، سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اپنی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن رام جی سمن کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پیر کے روز اکھلیش یادو خود رام جی سمن کی رہائش گاہ پر پہنچے، ان کی خیریت دریافت کی اور میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ انہیں بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

اکھلیش یادو نے کہا:
میں رام جی سمن جی کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ایک دلت رکنِ پارلیمان کو جس انداز سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مجھے بھی پھولن دیوی جیسی قتل کی دھمکی ملی ہے، لیکن ہم نہ ڈریں گے، نہ رکیں گے۔”

معاملہ کیا ہے؟

حال ہی میں رام جی سمن نے ایک عوامی تقریب میں تاریخی شخصیت رانا سانگا سے متعلق ایک تبصرہ کیا تھا، جس پر بعض حلقوں نے ناراضگی ظاہر کی۔ اس بیان کے بعد مختلف گروہوں کی جانب سے احتجاج شروع ہو گیا اور رام جی سمن کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔

سماج وادی پارٹی کا مؤقف ہے کہ رام جی سمن کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے اور اس تنازع کے پیچھے دلت نمائندگی کو خاموش کرانے کی سازش ہے۔

اکھلیش یادو کا مؤقف

اکھلیش یادو نے اس پورے واقعے کو آئین اور سماجی انصاف پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی دھمکیاں جمہوری اقدار کو کمزور کرنے کی کوشش ہیں، لیکن ان کی پارٹی کسی دباؤ میں جھکنے والی نہیں ہے۔

سیاسی ماحول میں شدت

اکھلیش یادو کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ریاست میں دلت مسائل پر سیاسی بیان بازی میں شدت آ چکی ہے۔ سماج وادی پارٹی اس تنازع کو سماجی انصاف اور دلت وقار سے جوڑ رہی ہے، جبکہ اپوزیشن جماعتیں اسے تاریخی شخصیات کی توہین سے تعبیر کر رہی ہیں۔