فیض ایکتا کمیٹی کے صدر حاجی حافظ مفیض الدین نے مذہبی یاترا پر جانے والے افراد پر ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہب پوچھ کر کسی کو نشانہ بنانا دہشت گردی کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کو انسانیت کے خلاف ایک بھیانک جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
حافظ مفیض الدین نے کہا کہ یہ واقعہ ملک میں تفرقہ پیدا کرنے کی ایک گھناؤنی سازش ہے اور اس کے پیچھے جو عناصر یا ممالک ملوث ہیں، انہیں بے نقاب کر کے سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے بڑے اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ مستقبل میں کسی کو بھی مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنانے کی جرات نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا، “یہ واقعہ جتنا تکلیف دہ ہے، اتنا ہی قوم کے اندر انتقام کا جذبہ بھی پیدا کرتا ہے۔ حکومت اور فوج نے ملک کی سرحدوں کو محفوظ بنایا ہے اور کشمیر کے حالات میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ دہشت گرد بچ نہیں سکیں گے۔”
فیض ایکتا کمیٹی کے صدر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دے اور ملک میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے۔