
آگرا، سشکت پیلی سینا نے اتوار کو ایم جی روڈ پر اسپیڈ کلر لیب کے باہر پاکستان کا پتلہ پھونک کر زوردار احتجاج کیا۔ اس احتجاج کی قیادت سینا کی قومی صدر شبانہ کھنڈیلوال نے کی، اور بڑی تعداد میں کارکنوں نے یکجہتی کے ساتھ پاکستان مخالف نعرے لگائے اور قوم پرستی کا پیغام دیا۔

اس موقع پر شبانہ کھنڈیلوال نے حالیہ دنوں میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں کے ہاتھوں بے گناہ افراد کے قتل کی سخت مذمت کی اور شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کی۔ انہوں نے کہا، “پاکستان مسلسل دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ اسے اس کے کرتوتوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔”
شبانہ کھنڈیلوال نے حال ہی میں وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کا بھی ذکر کیا، جس میں دو نوجوان کسی تنظیم کا نام لیتے ہوئے کہتے ہیں، “ابھی دو مارے ہیں، اب 2600 اور ماریں گے۔” ایسے ویڈیوز معاشرے میں دہشت اور خوف کا ماحول پیدا کرتے ہیں اور ان کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا، “پاکستان کے ناپاک عزائم کا جواب دینے کا وقت آ چکا ہے۔”
انہوں نے مرکزی حکومت سے پاکستان کے خلاف سخت اور فیصلہ کن اقدامات اٹھانے کی درخواست کی اور کہا، “اب صبر کی حدود ختم ہو چکی ہیں، اور صرف سخت کارروائی ہی ایک ہی حل ہے۔”
اس پروگرام کے اختتام پر تمام کارکنان نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر گڈو قریشی، انیس راجپوت، جاوید حسین، محمد عادل، تاج محمد، شانو خان، محمد ساجد، ابراڑ احمد، چوہدری ببو قریشی، سندھی قریشی، انیل کمار، ویشنووئی شرما، انجنا کلکرنی، رینا اگروال، وینائیک سمیت بڑی تعداد میں کارکنان موجود تھے۔ سب نے ایک آواز میں دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی۔
یہ احتجاج پاکستان کے دہشت گردی کے حوالے سے بڑھتے ہوئے غصے اور مضبوط قومی ردعمل کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔