उर्दू

کیا اے ایم یو انتظامیہ کسی نااہل امیدوار کا داخلہ یقینی بنائے گا؟


شعیب منیر، علی گڑھ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سیاسیات شعبہ میں پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلے کا عمل آخری مرحلے میں ہے۔ یونیورسٹی کے تعلیمی ضوابط کے مطابق، پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلہ تحریری امتحان کے ذریعے ہوتا ہے، جس کے بعد کامیاب امیدواروں کو پیشکش و انٹرویو کے لیے طلب کیا جاتا ہے۔ سیاسیات شعبہ میں پی ایچ ڈی کے لیے عام زمرے کی پانچ نشستیں اور انسانی حقوق میں پی ایچ ڈی کے لیے معذور افراد کے لیے ایک نشست مخصوص کی گئی تھی۔

حکومتی قوانین کے مطابق معذور امیدواروں کو پانچ فیصد تک کی رعایت دی جاتی ہے۔ اے ایم یو میں بھی معذور افراد کے لیے نشستیں محفوظ ہیں، جبکہ نیٹ/جے آر ایف کامیاب امیدواروں کو تحریری امتحان سے چھوٹ دی جاتی ہے، بشرطیکہ وہ انٹرویو میں شرکت کریں۔

22 جنوری 2025 کو جاری کردہ اہل/نا اہل امیدواروں کی فہرست میں 22 نام شامل تھے، جن میں محمد عارف خان کا نام بھی شامل تھا، جو معذور زمرے سے تعلق رکھتے ہیں اور نیٹ/جے آر ایف کامیاب ہیں۔ تاہم، متعلقہ مضمون میں ماسٹر ڈگری نہ ہونے کی بنیاد پر ایک امیدوار کو نا اہل قرار دیا گیا تھا۔ محمد عارف خان نے تحریری امتحان میں شرکت کی مگر عام زمرے کے لئے درکار اہلیتی نمبر حاصل نہ کر سکے۔

ذرائع کے مطابق، 3 اپریل 2025 کو منعقدہ امتحان کے بعد انسانی حقوق کے لیے اہل امیدواروں کی فہرست جاری کی گئی جس میں عارف خان کا نام شامل نہیں تھا۔ 25 اپریل 2025 کو انٹرویو کے لیے شعبہ کے نوٹس بورڈ پر چسپاں کی گئی فہرست میں بھی عارف خان کا نام موجود نہیں تھا۔ تاہم، انٹرویو سے کچھ وقت پہلے ایک نئی فہرست جاری کی گئی جس میں عارف خان کا نام تیرھویں امیدوار کے طور پر ہاتھ سے لکھ کر شامل کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ اندراج وائس چانسلر کی ہدایت پر کیا گیا۔

طلبہ اور تدریسی عملے میں اس بات پر تشویش پائی جا رہی ہے کہ آخر کیوں ایک نا اہل امیدوار کو داخلہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے؟ جب کہ یونیورسٹی کے ضوابط واضح ہیں۔ اس سلسلے میں جامعہ کے ایم آئی سی پی آر او سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم خبر کے لکھے جانے تک کوئی جواب موصول نہ ہو سکا۔